محبت مل کے بچھڑے تو اسے قدرت سمجھ لینا
کہاں تجھ کو سمجھ ہے یہ , تیرا اچھا برا کیا ہے
کہاں تجھ کو سمجھ ہے یہ , تیرا اچھا برا کیا ہے
تو راہوں سے پلٹ آیا , تجھے کیا غم ارے ناداں
جو منزل پا کے ہیں بھٹکے ,وہی جانیں سزا کیا ہے
جو منزل پا کے ہیں بھٹکے ,وہی جانیں سزا کیا ہے
تو جب تک جیت میں رہتا,سمجھتا ناخدا خود کو
مگر جب ہار ہے ملتی , پتا لگتا خدا کیا ہے
مگر جب ہار ہے ملتی , پتا لگتا خدا کیا ہے
بہت ہے جی کے دیکھا تو , نہیں جینا تجھے آیا
ذرا یہ کھوج تو کر لے کہ تیری بھی خطا کیا ہے
ذرا یہ کھوج تو کر لے کہ تیری بھی خطا کیا ہے
بہت استاد ہیں دیکھے , نہیں ملتا زمانے سا
جو ہیں سیکھے سبق اس سے, وہی سمجھیں بلا کیا ہے
جو ہیں سیکھے سبق اس سے, وہی سمجھیں بلا کیا ہے
تو مال و زر پہ اتراتا , تجھے رنگ جہاں بھاتا
مگر جب جشن ہے تھمتا , پتہ چلتا بچا کیا ہے
مگر جب جشن ہے تھمتا , پتہ چلتا بچا کیا ہے
ذرا سا خار چبھ جائے تو سمجھے وقت ہے آیا
کہاں کوئی بتا پایا کہ آخر یہ قضا کیا ہے
کہاں کوئی بتا پایا کہ آخر یہ قضا کیا ہے
یہ دنیا عارضی میلہ, یہاں سے سب کو ہے جانا
اگر ہر آنکھ نہ ہو نم تو مرنے کا مزا کیا ہے
اگر ہر آنکھ نہ ہو نم تو مرنے کا مزا کیا ہے
......................................................اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment